حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایام فاطمیہ کی مناسبت سے عزاخانہ زہرا، آولکنڈہ ضلع چتور آندھرا پردیش میں حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمود حسن رضوی نے سیرت حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے موضوع پر مجلس کو خطاب کرتے ہوئے آپ کی سیاسی زندگی کے بعض پہلؤوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: امام اور حجت خدا کا دفاع کرنا، امام علی علیہ السلام کی امامت اور رہبری کی پیروکار رہنا،فدک کے حق کو ثابت کرنے کے لئے دربار جانا، کئی جنگوں میں اپنے بابا کے ساتھ تشریف لے جانا، حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی سیاسی زندگی کے نمایاں پہلو ہیں۔
انہوں نے تعلیم و تربیت کے حوالے سے نوجوانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا: اگر ترقی کی منزلوں کو طی کرنا ہے تو ہمیں نوجوانوں کی تعلیم و تربیت پر خاص دھیان دینا چاہئے، نوجوان اپنے تعلیمی معیار کو بڑھائیں اور حصول علم میں کسی طرح کی سستی اور کاہلی سے کام نہ لیں، آج کے سائنسی زمانے میں فنی تعلیم کی اشد ضرورت ہے، نوجوان نسلوں کو عصری تعلیم اور دور حاضر کی ضروریات سے ہم آہنگ رہنے اور جدید علوم سے آشنائی کی ضرورت ہے۔
دور حاضر میں اگر دشمن کا مقابلہ کرنا ہے تو ہمیں متحد ہونا پڑے گا، کیوں کہ اتحاد میں ہی طاقت ہے، ہمیں متحد ہو کر دشمن کے تمام منصوبوں پر پانی پھیر دینا ہے، اگر ہم متحد ہوں گے تو ہمارے دشمن بکھر جائیں گے۔
انہوں نے کہا: اس وقت دشمن ہمیں دو اہم چیزوں سے دور کرنا چاہتا ہے جو در حقیقت ہمارے اصلی طاقت ہیں، پہلی چیز مرجعیت ہے اور دوسری چیز کربلا ہے، اگر ہمارا دشمن ان دونوں سے ہماری توجہ ہٹانے میں کامیاب ہوگیا (جیسا کہ وہ مسلسل کوشش میں لگا ہوا ہے)تو ہم کمزور پڑ جائیں اور ہماری قوت بکھر جائے گی۔ لہذا ہمیں کربلا اور مرجیعت کے دامن کو مضبوطی پکڑے رہنے کی ضرورت ہے۔